پیار کرنا شادی کرنا بہت آسان ہے لیکن نبھانا بہت مشکل ہے
پیار کرنا شادی کرنا بہت آسان ہے لیکن نبھانا بہت مشکل
میاں بیوی کی محبت ایک بہت بڑی فطری اور طبعی ضرورت ہے اگر کوئی میاں یا بیوی یہ سمجھیں کہ یہ زندگی رومانوی اور پھولوں سے بھرے خوابوں والی زندگی ہے تو یہ خیال غلط ہے جب کے دنیاوی زندگی مشکلات مشقتوں اور مصائب کے ساتھ ساتھ چند لمحے خوشی اور پیار کے ہمراہ رکھتی ہے اور کچھ لوگ اپنے فضول و ہم و گمان سے وہ چند خوشی کے لمحات بھی ضائع کر بیٹھتے ہیں قرآن پاک میں اللہ تعالی کا فرمان ہے" ہم نے انسان کو بڑی مشقت میں گھرا ہوا پیدا کیا ہے" اگر کوئی انسان گردش ایام کے برعکس خوشیاں ہی خوشیاں طلب کرے گا تو وہ آدمی آگ میں پانی تلاش کرتا ہے اگر زندگی کی حقیقت پر غور کیا جائے تو کوئی بھی ایسی چیز نظر نہیں آئے گی جو ہر اعتبار سے کامل ہو اور ایک شخص کے عین ضرورت پر مبنی ہوں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے زمانے میں ایک شخص اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے وجہ دریافت کی تو اس نے کہا مجھے اس سے محبت نہیں ہے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا کیاہر گھر کی بنیاد محبت ہوتی ہے باہمی شفقت اور حیا بھی کوئی چیز ہوتی ہے بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مجبوری کے تحت ایک دوسرے سے نفرت کرنے والے بھی ایک ہی جگہ رہ رہے ہوتے ہیں نکاح جیسے رشتے میں جڑنے کے بعدایک دوسرے کے لئے راحت کا سامان کرنا چاہیے
جس رشتے میں اللہ
پاک نے خیر ہی خیر ڈالی ہے لیکن بعض اوقات ہم شیطانی بہکاوے میں آکر اس خیر کو شرمیں
بدل دیتے ہیں آج کل چھوٹی چھوٹی فضول سی باتوں کو بنیاد بنا کر اس محبت میں دراڑ
آتی ہے اور نقصان کسی اور کا نہیں صرف اور صرف میاں بیوی کا ہوتا ہے کچھ لوگوں میں
ایک مہارت ایسی آجاتی ہے کہ اپنی غلطیوں میں بھی دوسروں کو قصور وار ٹھہرا دیتے ہیں
اگر کوئی شخص آپ کی ہر بات کو برداشت کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ کو اپنی
زندگی میں بہت اہمیت دیتا ہے چھوٹی سی زندگی ہے کوئی پتہ نہیں ہے کہ اب کس موڑ پر
زندگی کا اختتام ہو جائے اور پھر بیٹھ کر پچھتا رہے ہوتے ہیں اور پھر یہ پچھتاوا
بقیہ پوری زندگی پر محیط ہو جاتا ہے حیرت کی بات ہے بعض میاں بیوی بہت خوشی
سےرہ رہے ہوتے ہیں لیکن یکدم میںا ں یا بیوی
کو ماضی کی کوئی بات یاد آتی ہے اور بس غصہ لڑائی جھگڑا ذ ہنی تناؤ اور دوریاں ہو
جاتی ہیں میاں بیوی کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کو ذہنی اذیت نہ دیں ایک دوسرے کی
غلطیاں نہ پکڑين ایک دوسرے کے سامنے ایسی ویسی ڈیمانڈ نہ رکھیں جو پوری نہ ہو سکے
ان رشتوں کی زندگی کے کچھ پل ایسے ہوتے ہیں جن کو چاہ کر بھی یاداشت سے نہیں مٹایا
جا سکتا اچھے لوگوں کو اگر کوئی دکھ دے تو وہ خاموشی سے سہہ جاتے ہیں لیکن تنہائی
میں بہت روتے ہیں پیار کرنا شادی کرنا بہت آسان ہے لیکن نبھانا بہت مشکل ہے کچھ
وہم اور گمان کی بنیاد پر رشتہ تعلق ختم کرنا کونسی عقلمندی ہے جس چیز کو آپ بدل
نہ سکیں اس کے ساتھ کمپرومائز کریں یہ دنیاوی زندگی سب کچھ نہیں ہے میاں بیوی مل
کر ایک دوسرے کی آخرت سنواریں کچھ رشتے ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہم مصیبت اور تکلیف میں
نہیں دیکھ سکتےان رشتوں کا ہر صورت لحاظ کرنا چاہیے
اگر آپ سمجھتے ہیں تمام باتوں کے باوجود گزارا ناممکن ہے تو احسن طریقے
سے الگ ہو جائیں اور اپنے لئے بہتر راستہ اور منزل تلاش کریں
پیار کرنا شادی کرنا بہت آسان ہے لیکن نبھانا بہت مشکل ہے
Words👍
ReplyDelete